عوامی نیشنل پارٹی کا پاک بھارت جنگی صورتحال کے بعد گرینڈ ڈائیلاگ کا مطالبہ

اسلام آباد:عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) کے مرکزی ترجمان انجنیئر احسان اللہ خان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات اور جنگی ماحول کے خاتمے کے بعد پاکستان ایک تاریخی موڑ پر کھڑا ہے۔

انجنیئر احسان اللہ خان نے کہا ہےکہ یہ ایک نادر موقع ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں، آئینی ادارے اور دیگر متعلقہ فریقین مل بیٹھ کر وفاق کے استحکام اور قومی ترقی کے لیے ایک گرینڈ ڈائیلاگ کا انعقاد کریں، تمام فریقین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں اور آئین پاکستان کی بالادستی کو یقینی بناتے ہوئے وفاقی اکائیوں کے دیرینہ مسائل کا حل تلاش کریں۔

جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گرینڈ ڈائیلاگ کے ذریعے صوبائی خودمختاری کو نہ صرف تسلیم کرنا ضروری ہے بلکہ اسے عملی طور پر نافذ بھی کیے جانے کا روڈ میپ بھی پیش کرنا پڑے گا۔ اٹھارہویں ترمیم ایک اہم سنگ میل ہے، لیکن اس کے مکمل نفاذ اور صوبوں کو وسائل کی منصفانہ تقسیم کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی ثقافتی اور لسانی تنوع کو ایک چیلنج کے بجائے طاقت کے طور پر استعمال کرنے کے لیے تمام فریقین کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے جامع مکالمے میں حصہ لینا چاہیے۔

مرکزی ترجمان اے این پی کے مطابق ایک ترقی یافتہ اور پرامن پاکستان کے لیے انسانی حقوق کا تحفظ ناگزیر ہے۔ گرینڈ ڈائیلاگ میں آزادیِ اظہار، مذہبی آزادی، اقلیتوں کے حقوق، اور خواتین و بچوں کے تحفظ جیسے مسائل پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے۔ اس کے لیے قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانا اور عدالتی نظام کو آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت دینا ضروری ہے۔

انجنیئر احسان اللہ خان نے شدت پسندی اور دہشت گردی کو پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ گرینڈ ڈائیلاگ میں دہشت گردی کے خلاف ایک متفقہ اور منظم حکمت عملی تیار کی جانی چاہیے۔ اس میں عسکری کارروائیوں کے ساتھ ساتھ معاشرتی اصلاحات، تعلیم کے فروغ، اور معاشی مواقع کی فراہمی جیسے اقدامات شامل ہونے چاہئیں تاکہ دہشت گردی کی جڑوں کو ختم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ بنیاد پرستی، شدت پسندی، اور سماجی گھٹن نے پاکستان کے سماجی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے گرینڈ ڈائیلاگ میں ایک جامع میثاق کی تشکیل ضروری ہے جو متنوع اور معتدل سماج کی تشکیل، روشن خیالی کے فروغ، طبقاتی فرق کے خاتمے، اور معاشی برابری کے نظام پر مبنی ہو۔ اس میثاق کے تحت تعلیمی نصاب میں اصلاحات، بین الصوبائی ثقافتی پروگرامز، منصفانہ ٹیکس نظام، زرعی اصلاحات، اور غربت کے خاتمے کے لیے قومی پروگرام شروع کیے جائیں۔

ترجمان نے کہا کہ 10 مئی 2025 ایک علامتی دن ہو سکتا ہے جو پاکستان کے لیے ایک نئے عہد کا آغاز کرے۔

انہوں نے تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ سیاسی عصبیت، ادارہ جاتی مفادات، اور ذاتی ایجنڈوں سے بالاتر ہو کر قومی مفاد کو ترجیح دیں۔ گرینڈ ڈائیلاگ پاکستان کے لیے ایک سنہری موقع ہے کہ وہ اپنی تاریخ کے تاریک ابواب کو بند کر کے ایک خوشحال اور پرامن مستقبل کی طرف بڑھے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ آئین کی بالادستی، صوبائی خودمختاری، انسانی حقوق کا تحفظ، غیر ضروری تنازعات سے گریز، دہشت گردی کے خلاف منظم کارروائی، اور بنیاد پرستی کے خاتمے کے لیے ایک جامع میثاق وہ ستون ہیں جن پر ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کی عمارت تعمیر کی جا سکتی ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی نے تمام فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خلوص، عزم، اور تعاون کے ساتھ اس ڈائیلاگ میں شریک ہوں تاکہ پاکستان ہر شہری کے لیے امید اور خوشحالی کا مینار بن سکے۔

Scroll to Top