پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے کی سازش کی جارہی ہے، جو ملک میں افراتفری پیدا کرنے کی ایک منظم کوشش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت یکجہتی اور سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے، مگر حکومت ایسے اقدامات کر رہی ہے جن سے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ ان قوتوں سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں جن کے پاس اصل اختیار ہے۔
شوکت یوسفزئی نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کے خلاف پیپلز پارٹی کا مظاہرہ قیامت کی نشانی ہے اور مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی مکمل چھان بین کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور فوج کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور پیپلز پارٹی کے گورنر کی خیبرپختونخوا میں موجودگی اسی سازش کا حصہ ہے۔ یہ ملک کے خلاف ایک منظم سازش ہے، انہوں نے الزام لگایا۔
یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی نے صوبے میں 500 سے 700 ارب روپے کی کرپشن کی، گورنر خیبرپختونخوا
شوکت یوسفزئی نے تحریک انصاف کی موجودہ قیادت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کارکن مایوس ہو رہے ہیں۔ بیرسٹر گوہر کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ صرف خیبرپختونخوا نہیں بلکہ پنجاب اور سندھ بھی جائیں اور ورکرز کو متحرک کریں۔ ورکرز کے دل میں لاوا پک رہا ہے، وہ سوال کر رہے ہیں کہ بانی کی رہائی کے لیے کیا عملی اقدامات کیے گئے؟
انہوں نے پارٹی میں ڈسپلن کی کمی کو بدقسمتی قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ بیرسٹر گوہر مستقبل کی حکمت عملی واضح کریں تاکہ کارکنان کو سمت دی جا سکے۔





