عباس آفریدی کی موت حادثہ نہیں، سازش ہے،والد شمیم آفریدی کا عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

سابق سینیٹر شمیم آفریدی نے اپنے بیٹے،سابق سینیٹر اور وفاقی وزیر عباس آفریدی کی موت کو گیس لیکج دھماکہ نہیں بلکہ سازش کے تحت بم دھماکے میں قتل قرار دے دیا۔

کوہاٹ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شمیم آفریدی کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کی موت کو حادثہ ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ یہ ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا قتل ہے۔

شمیم آفریدی کا کہنا تھا کہ واقعے کے روز شام 4 بجے ان کے حجرے سے سیکیورٹی ہٹا لی گئی، اور صرف دو گھنٹے بعد یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کوہاٹ پولیس نے اب تک نہ ان سے رابطہ کیا ہے اور نہ ہی کوئی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ سیاسی شخصیت ہیں اور اس سے قبل ان پر اور ان کے بیٹوں پر کئی قاتلانہ حملے ہو چکے ہیں، لیکن ان حملوں میں آج تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

شمیم آفریدی نے دعویٰ کیا کہ ان کے بچوں کو مختلف مقدمات میں پھنسا کر مجرم ظاہر کیا جا رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے بیٹے امجد آفریدی پر عدالت پیشی کے موقع پر پولیس اہلکار سے فائرنگ ہوئی جو کہ تشویشناک ہے۔

سابق ضلع ناظم ملک اسد کے قتل کے حوالے سے شمیم آفریدی نے واضح کیا کہ ان کے خاندان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں اور ملک اسد نہایت شریف اور اچھے انسان تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک اسد کا پورا خاندان پڑھا لکھا اور معزز ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بجٹ:مختلف شعبوں پرنئے ٹیکس عائد کرنے اور بعض پر رعایت ختم کرنے کی تیاری

شمیم آفریدی نے مطالبہ کیا کہ عباس آفریدی کے واقعے کی غیر جانبدار اور آزادانہ عدالتی تحقیقات کی جائیں تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔

Scroll to Top