باجوڑمیں امن و امان کی صورتحال پر گرینڈ جرگہ کا انعقاد

(عباس خان) ضلع باجوڑکے صدر مقام خارکے سول کالونی میں ضلع میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس میں ڈپٹی کمشنر باجوڑ، کمانڈنٹ باجوڑ سکاوٹس، ضلع باجوڑ کے عمائدین، سیاسی قیادت اور علمائے کرام نے شرکت کی۔

جِرگہ میں موجودہ امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی بحث ہوئی۔

سیکٹر کمانڈر برگیڈیئر سعد اور ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی خان نے جرگہ کو بتایا کہ ریاست مخالف عناصر اور شدت پسند گروہ ضلع انتظامیہ، پولیس اہلکاران کیساتھ ساتھ، علاقائی مشران اور سیاسی عمائدین کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں جن کا مقصد علاقے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانا، دہشت پھیلانا اور ریاست و قوم کے درمیان خلیج پیدا کرنا ہے۔

شرکاء جرگہ نے سال 2008 اور بعد میں امن کے لئے باجوڑ کے عوام ، مشران اور دیگر نمائندوں کی گراں قدر قربانیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ وقت کا تقاضا یہ ہے کہ عوام اور حکومتی ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان روابط کو مستحکم کیا جائے۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ باجوڑ، پولیس اور پاکستان کے مسلح افواج اپنے شہریوں کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور دہشت گردی کے خلاف سخت پالیسی اختیار کی جائی گی جس کی رو سے ضلع باجوڑ کے تمام حصوں میں شدت پسندوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ اس پالیسی کا بنیادی مقصد ضلع باجوڑ میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ اور پائیدار امن کی بحالی ہے۔

سیکٹر کمانڈر برگیڈیئر سعد اور ڈی سی باجوڑ شاہد علی خان نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور مسلح افواج مقامی آبادی کو درپیش مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں اور شہریوں کو لاحق خطرات کے حوالے سے انتہائی حساس رویہ رکھتی ہیں اسی لیے ان کارروائیوں کو مصدقہ انٹیلیجنس اطلاعات کی بنیاد پر نہایت احتیاط اور درستگی سے انجام دیا جائے گا تاکہ بے گناہ شہریوں کو نقصان پہنچنے کا کوئی امکان نہ رہے۔

یہ بھی پڑھیں : فیڈرل بورڈ کا میٹرک کے نتائج کا اعلان،طالبات نے میدان مارلیا

یہ بھی واضح کیا گیا کہ ٹارگٹڈ کاروائیوں کے دوران کسی بھی جگہ آبادی کو بے گھر نہیں کیا جائیگامذید یہ کہ حکومتی مشینری اور تمام اقوام کے مابین تعاون ان شرپسندوں کو شکست دینے کے لئے کلیدی حثیت رکھتا ہے۔

Scroll to Top