خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں سے جانی و مالی نقصان، 2 افراد جاں بحق

خیبرپختونخوا میں مون سون کا پانچواں سپیل داخل، کہیں تیز، کہیں ہلکی بارش

پشاور:پاکستان میں مون سون کے پانچویں اسپیل کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والی شدید بارشوں نے جہاں گرمی کا زور توڑ دیا، وہیں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر حادثات کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی بھی مچا دی۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق حالیہ بارشوں میں مزید 7 افراد جان کی بازی ہار گئے، جس سے مون سون سیزن میں جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 288 ہو گئی ہے، جبکہ 690 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع، جن میں چارسدہ، مردان، پشاور، صوابی، باجوڑ اور مہمند شامل ہیں، میں ہلکی اور درمیانے درجے کی بارش کا سلسلہ جاری رہا۔

مردان میں ٹھنڈی ہواؤں کے ساتھ بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا، تاہم کئی علاقوں میں بارش کے ساتھ ہی بجلی بند ہو گئی، جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

پنجاب اور بالائی علاقوں میں بھی موسلا دھار بارش نے معمولات زندگی متاثر کیے۔ اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، جہلم اور چکوال میں شدید بارشوں کے باعث درجہ حرارت میں نمایاں کمی آئی، لیکن ساتھ ہی نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

ادھر بھمبر، سماہنی، گجرات، بٹ خیلہ، شکر گڑھ اور دھیر کوٹ میں بارش کے باعث کئی علاقے زیر آب آ گئے۔

یہ بھی پڑھیں : محکمہ موسمیات کی ملک کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش کی پیشگوئی

گلگت بلتستان میں سیلابی ریلوں نے درجنوں مکانات تباہ کر دیے جبکہ پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی کے باعث مقامی آبادی کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔

جنوبی پنجاب کے اضلاع لیہ، راجن پور، تونسہ، ڈی جی خان اور جھنگ بھی بارشوں سے شدید متاثر ہوئے۔ درجنوں دیہات زیر آب آ گئے، کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاہم متاثرہ افراد بنیادی سہولیات کے منتظر ہیں۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے، جس کے باعث سیلابی صورتحال اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ برقرار رہے گا۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ محتاط رہیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

Scroll to Top