وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آئندہ عام انتخابات سے قبل ہی سیاسی میدان سے مائنس ہو سکتی ہے، کیونکہ بانی پی ٹی آئی جس راستے پر چل رہے ہیں، وہ انہیں سیدھا 14 سال قید کی طرف لے جا سکتا ہے۔
نجی ٹی وی چینل (اے آر وائی نیوز) کے مطابق رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کئی مرتبہ سیاسی ڈائیلاگ کی پیشکش کر چکے ہیں، اختلاف رائے جمہوری نظام کا حصہ ہے، مگر تمام معاملات آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے حل ہونے چاہئیں۔
رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا کہ ایسے افراد کو ملک پر مسلط کیا گیا جو جمہوریت اور سیاست کی روح سے ناآشنا تھے۔ ان کے مطابق ’’انتشاری سوچ رکھنے والوں کا سسٹم سے باہر ہونا ملک کے مفاد میں ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو اپوزیشن کو برداشت نہیں کرتے، اور جب اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو حکومت کو گرانے پر تُل جاتے ہیں۔‘‘
مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اگر اسمبلیاں یا کمیٹیاں چھوڑتی ہے، تو آئین کے مطابق وہاں متبادل آ جائیں گے، اور نظام رواں دواں رہے گا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت کو پی ٹی آئی کو مائنس کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ وہ اپنے طرزعمل اور انتشاری بیانیے کے باعث خود ہی خود کو سسٹم سے باہر کر رہی ہے۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے 2002 کے انتخابات میں جلاوطنی کے باوجود بھرپور شرکت کی، ہمیں مائنس کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ہم سرخرو ہوئے۔ ’’اس کے برعکس، پی ٹی آئی خود کو مائنس کرنے پر تلی ہوئی ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ جمہوری راستہ اپنائے، لیکن وہ ہر دروازہ خود بند کر رہی ہے۔‘‘
رانا ثناء اللہ نے ایک بار پھر 9 مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج تک ان کی مذمت نہیں کی، بلکہ وہی ان کے ’’آرکیٹیکٹ‘‘تھے۔ انہوں نے کہا’’جس راستے پر بانی پی ٹی آئی چل رہے ہیں، اس سے یہی لگتا ہے کہ وہ 14 سال سزا بھی مکمل کریں گے، اور ان کی جماعت آئندہ الیکشن سے پہلے ہی سیاسی منظرنامے سے مائنس ہو جائے گی۔‘‘