سیلابی تباہی کی بنیادی وجوہات غلط منصوبہ بندی، تجاوزات اور جنگلات کی کٹائی ہیں، احمد نواز سکھیرا

اسلام آباد : سابق سینئر بیوروکریٹ احمد نواز سکھیرا نے سیلاب سے ہونے والی تباہی کی وجوہات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں الف سے ی تک ہر سطح پر ناکامیاں ہوئی ہیں، جنہیں بروقت روکا جا سکتا تھا۔

نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے احمد نواز سکھیرا نے کہا کہ پاکستان میں سیٹیلائٹ امیجنگ کی سہولت موجود تھی، مگر اس کے باوجود ادارے غفلت کا شکار رہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) اور پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے یہ جائزہ لیا کہ خیبر پختونخوا میں تیزی سے جنگلات کا صفایا ہو رہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ ندی نالوں پر تجاوزات قائم کی گئیں اور سیلاب سے قبل انہیں ہٹانے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔ نتیجتاً جب سیلاب آیا تو وہ بڑے پیمانے پر تباہی کا باعث بنا۔

احمد نواز سکھیرا نے اسلام آباد کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سرینا انڈر پاس کی تعمیر کے دوران برساتی نالے کو بند کر دیا گیا، جس کی وجہ سے بارش میں ڈپلومیٹک انکلیو ڈوب گیا۔

یہ بھی پڑھیں : تین سال میں لاکھوں نوجوان ملک چھوڑ گئے، حیران کن رپورٹ جاری

انہوں نے لاہور میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کی غیرمنظم تعمیرات پر بھی تنقید کی اور کہا کہ بغیر منصوبہ بندی کے شہر پھیلتے جا رہے ہیں۔ راولپنڈی میں بھی سیلابی علاقوں میں آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جو آئندہ مزید تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔

سابق بیوروکریٹ نے زور دیا کہ اگر متعلقہ ادارے بروقت اقدامات کرتے، تو نقصان کی شدت کم کی جا سکتی تھی۔ ان کے مطابق سیلاب صرف قدرتی آفت نہیں بلکہ انتظامی ناکامی بھی ہے۔

Scroll to Top