پشاور: تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے گذشتہ روز ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، جہاں پارٹی کے اندر اختلافات کی بازگشت سنائی دی۔
بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے پیغام دیا کہ علیمہ خان سیاسی مداخلت نہیں کریں گی، جس پر اجلاس میں بحث چھڑ گئی۔
شہریار آفریدی نے پارلیمانی پارٹی کو مشورہ دیا کہ سب کو ایک جگہ بٹھا کر صلح کروائی جائے، جس میں علی امین گنڈا پور، جنید اکبر اور دیگر شامل ہوں تاکہ معاملات ٹھیک کیے جا سکیں۔
نجی ٹی وی رپورٹ اور ذرائع کے مطابق اجلاس میں جنید اکبر، عاطف خان، شہرام تراکئی اور علی اصغر ایک صفحے پر نہیں تھے۔
جنید اکبر نے کہا کہ وہ کوئی صلح نہیں کریں گے اور نہ ہی وزیراعلیٰ کے پاس جائیں گے کیونکہ ان کے ساتھ زیادتیاں ہو رہی ہیں اور پارٹی کمیٹیوں میں ان کی مخالفت ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ صوبائی صدر کے اختیارات استعمال کریں گے اور دیکھیں گے کون انہیں روکتا ہے۔ غصے میں وہ اجلاس چھوڑ کر چلے گئے اور کم وسائل میں صوابی جلسے پر بھی اعتراض کیا۔
یہ بھی پڑھیں : پشاور پولیس کا بڑا آپریشن، 13 مقدمات میں مطلوب خطرناک مجرم آدم عرف آدمے اور ساتھی ہلاک
عاطف خان نے کہا کہ ان پر کرپشن کے الزامات لگے مگر کچھ ثابت نہیں ہوا اور وہ بھی علی امین کے پاس جانے سے انکار کر چکے ہیں۔
عادل بازئی نے سلمان اکرم راجہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اندر کی باتیں میڈیا پر لانا مناسب نہیں، اور ان کی لڑائیاں پارٹی اور بانی تحریک انصاف دونوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
انہوں نے پارٹی میں اختلافات ختم کرنے اور اتحاد قائم رکھنے پر زور دیا۔





