اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت افغان پناہ گزینوں کی واپسی اور حالیہ سیکیورٹی صورتِ حال سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزراء، تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان شریک ہوئے۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا کے وزیراعلی کےنمائندے اور وفاقی و صوبائی اعلی حکام نےبھی شرکت کی۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملے اور ان میں افغان باشندوں کا ملوث ہونا نہایت تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دی اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان برداشت کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے عوام کی ہر ممکن مدد کی، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ “ہماری بہادر قوم سوال کرتی ہے کہ حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھائے گی؟”
اجلاس میں افغانستان کی جانب سے حالیہ دراندازی اور اشتعال انگیزی پر بھی غور کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے سفارتی اور سیاسی سطح پر خوارج کی دراندازی کو روکنے کی بھرپور کوشش کی، لیکن افغانستان کی سرزمین سے حملے جاری رہنا تشویشناک امر ہے۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان کی بہادر افواج نے حالیہ حملوں کا بھرپور جواب دیا، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان نے دشمن کو پسپا کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ “ہماری فوج اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے ملک کا دفاع کرنا خوب جانتی ہے۔”
وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ غیر قانونی افغان باشندوں کی جلد از جلد واپسی یقینی بنائی جائے۔





