پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مزمل اسلم نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومتیں سیلاب 2025 کے متاثرین کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہیں، جبکہ خیبرپختونخوا حکومت نے بروقت اقدام کرتے ہوئے متاثرہ کسانوں کو زرعی نقصانات کا معاوضہ ادا کر دیا ہے۔
اپنے بیان میں مزمل اسلم نے انکشاف کیا کہ سیلاب سے ملک بھر میں 40 لاکھ افراد بے گھر ہوئے، جبکہ معاشی نقصان کا تخمینہ 822 ارب روپے لگایا گیا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔
انہوں نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا:
پنجاب میں 631 ارب روپے کا نقصان ہوا
خیبرپختونخوا میں 51 ارب روپے
سندھ میں 32 ارب روپے کے نقصانات رپورٹ ہوئے
مزمل اسلم کے مطابق، سیلاب نے زرعی شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے:
کپاس کی پیداوار میں 30 سے 34 لاکھ گانٹھوں کی کمی
گنے کی پیداوار میں 13 سے 33 لاکھ ٹن تک نقصان
چاول کی فصل میں 6 سے 12 لاکھ ٹن تک کمی ہوئی
پی ٹی آئی رہنما نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو ان نقصانات کے نتیجے میں برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافہ ہوگا، جس سے ملکی جی ڈی پی میں 1 فیصد کمی کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔
انہوں نے زور دیا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف، بحالی اور زرعی بحالی کے منصوبے فوری طور پر شروع کرے تاکہ کسانوں، مزدوروں اور بے گھر شہریوں کی زندگی دوبارہ معمول پر آ سکے۔





