امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے خلاف جلد زمینی کارروائی کرنے کا اعلان کردیا۔
وائٹ ہاؤس میں تقریب سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ مختلف وجوہات کی بنیاد پر وینزویلا سے خوش نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منشیات اسمگلرز کے خلاف اعلان جنگ کی ضرورت نہیں، جو لوگ امریکا منشیات لارہے ہیں ہم انہیں مار ڈالیں گے۔
امریکی صدر نے بتایا کہ وہ سمندر کے راستے امریکا میں منشیات کا داخلہ روکنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، تاہم انہوں نے وینزویلا کے قریب بی ون بمبار طیاروں سے متعلق رپورٹس کو غلط قرار دیا۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ کولمبیا منشیات کا گڑھ بن چکا ہے اور میکسیکو کو ڈرگ کارٹیل چلارہے ہیں۔
امریکی صدر نے الزام لگایا کہ چین فینٹانائل کی اسمگلنگ کے لیے وینزویلا کو استعمال کررہا ہے، ساتھ ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی خیال ظاہر کیا کہ چینی صدر کے ساتھ ملاقات کے نتائج مثبت ہوں گے۔
روسی تیل کمپنیوں پر پابندیوں سے متعلق سوال پر امریکی صدر نے کہا کہ روس کو 6 ماہ بعد پتا چلے گا کہ پابندیوں کے کیا نتائج نکلتے ہیں۔
ایک اور سوال پر صدر ٹرمپ نے یقین ظاہر کیا کہ اسرائیل مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق کوئی اقدام نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں : پیوٹن نے امریکی پابندیوں پر دو ٹوک ردعمل دیا، دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی پابندیوں کے جواب میں واضح کر دیا ہے کہ روس کبھی بھی امریکی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔
صدر پیوٹن نے امریکی اقدامات کو غیر دوستانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید کمزور کر سکتا ہے۔
صدر نے کہا کہ کوئی بھی خوددار ملک دباؤ میں آ کر فیصلے نہیں کرتا، تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ نئی پابندیاں روس کی معیشت پر کچھ اثر ڈال سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ نے حال ہی میں روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں، روزنیفٹ اور لک آئل پر پابندیاں عائد کی ہیں تاکہ کریملن کو یوکرین میں جاری تنازعہ ختم کرنے کے لیے مذاکرات پر مجبور کیا جا سکے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے روس پر معاشی دباؤ بڑھے گا اور صدر پیوٹن مذاکرات کی میز پر آئیں گے۔





