پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ نومبر میں احتجاج کے حوالے سے کوئی تجویز زیر غور نہیں لیکن بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے بھر پور مزاحمت کریں گے۔
اسد قیصر نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے بانی کی رہائی کے امکانات بہت زیادہ ہیں اور اگر ان کے خلاف کیسز میرٹ پر چلیں تو وہ جیل میں زیادہ دن نہیں رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کئی مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں پہلے ہی منظور ہو چکی ہیں اور قانونی طور پر انہیں مزید جیل میں رکھنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
اسد قیصر نے طارق فضل چودھری کے حالیہ بیان پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کتنی سنجیدگی ہے واضح نہیں اور بانی کی بنی گالہ منتقلی کے معاملے پر پارٹی مشاورت کرے گی۔
اسد قیصر نے کہا کہ بانی چیئرمین کی بنی گالہ منتقلی کے لیے درخواست دینا ضروری نہیں بلکہ یہ حکومت کے اختیار میں ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اس وقت پارٹی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور خیبر پختونخوا میں وزیراعلیٰ کی تبدیلی کے سلسلے میں تمام پارٹیوں سے بات چیت ہوئی۔
اسد قیصر نے کہا کہ کے پی میں پارٹی کے ایم پی اے مضبوطی سے کھڑے ہیں اور پوری پی ٹی آئی وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے ساتھ مکمل حمایت کر رہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے توقع ظاہر کی کہ سہیل آفریدی عوام میں تحریک پیدا کرنے میں کامیاب ہوں گے اور پارٹی نئے انداز سے متحرک ہو گی۔
نومبر میں احتجاج کے حوالے سے انہوں نے وضاحت کی کہ اس وقت اس پر کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے اور بانی نے تحریک کی قیادت محمود اچکزئی کو سونپ دی ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ پارٹی جلسوں کے ذریعے عوام کو سرگرم رکھے گی، بانی پی ٹی آئی کی آواز بلند کریں گے اور بھرپور مزاحمت کریں گے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو نچلی سطح تک موجود ہے، لہذا حکومت کو چاہیے کہ ایک برابر کے مواقع فراہم کرے اور بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: کابینہ کی تشکیل کا حتمی فیصلہ عمران خان سے ملاقات کے بعد ہوگا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
انہوں نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے دیا جائے تو وہ ایک سیٹ بھی جیت کر دکھائیں اور سوال کیا کہ کیا نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کے نعرے کو بھلا دیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے مزید کہا کہ نواز شریف نے اپنی سیاست پر سمجھوتہ کر لیا ہے اور اب وہ دوبارہ اس بیانیے پر نہیں بیٹھ سکتے۔





