گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے، احمد کنڈی

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی احمد کنڈی نے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناءاللہ خان کو خط لکھ کر گندم کی خیبرپختونخوا کو فراہمی پر عائد پابندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

احمد کنڈی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 151 کے تحت صوبوں کے درمیان تجارت، کاروبار اور اشیائے خورد و نوش کی ترسیل پر کسی قسم کی رکاوٹ آئینی تقاضوں کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا ایک گندم کی کمی والا صوبہ ہے اور دیگر صوبوں سے گندم کی ترسیل پر انحصار کرتا ہے۔

احمد کریم کنڈٰی نے وفاقی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایسی پابندیاں نہ صرف آٹے کی مصنوعی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا باعث بنیں گی بلکہ عوامی مشکلات میں بھی اضافہ کریں گی۔

 احمد کنڈی نے مطالبہ کیا کہ وفاق فوری طور پر پابندیاں ختم کرے تاکہ آئینی و وفاقی ہم آہنگی قائم رہے اور صوبے کو گندم کی ضروریات کے لیے درکار وسائل فراہم ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: آٹے کی قلت، خیبرپختونخوا کی جانب سے پنجاب سے اضافی گندم کی درخواست

محکمہ خوراک خیبرپختونخوا نے وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی کی ہدایت پر پنجاب حکومت کو باضابطہ خط ارسال کیا ہے۔

خط میں صوبے کو گندم اور آٹے کی ترسیل میں درپیش مشکلات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کی جانب سے گندم کی بندش سے خیبرپختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اس کے نتیجے میں صوبے میں آٹے کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے۔

محکمہ خوراک نے زور دیا کہ آئین کے آرٹیکل 151(1) کے تحت صوبوں کے درمیان آزادانہ تجارت وفاق کی ضمانت ہے لہٰذا پنجاب حکومت کا یہ اقدام وفاقی اکائیوں کے درمیان ہم آہنگی کے اصولوں کے منافی ہے۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پنجاب سے گندم اور آٹے کی آزادانہ ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے تمام پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں۔

Scroll to Top