سابق وزیر و معاون ڈاکٹر امجد علی کیخلاف نیب انکوائری، 22ملازمین کا ڈیٹا طلب

شاہدجان

پشاور: قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے وزیراعلیٰ کے سابق معاون خصوصی برائے ہاوسنگ اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر امجد علی اور دیگر کے خلاف ذرائع آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام میں باضابطہ انکوائری شروع کر دی ہے۔

اس سلسلے میں نیب کی جانب سے خیبرپختونخوا ہاوسنگ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو ایک باضابطہ مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں متعدد ملازمین کے ریکارڈ اور تفصیلات فوری طور پر فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نیب کی جانب سے جاری کردہ خط کے مطابق یہ انکوائری قومی احتساب آرڈیننس 1999 کی دفعہ 19 کے تحت کی جا رہی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ رکن صوبائی اسمبلی اور وزیر اعلی کے سابق معاون برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی کے خلاف ذرائع آمدن سے زائد اثاثوں کے حصول، بدعنوانی اور کرپشن کے الزامات کی تحقیقات جاری ہیں۔نیب نے ہاوسنگ اتھارٹی سے ہدایت کی ہے کہ متعلقہ ریکارڈ نیب خیبرپختونخوا کے دفتر میں جمع کرایا جائے۔

مراسلے میں درج ہدایت کے مطابق نیب نے 22ملازمین کے سروس ریکارڈز، تنخواہوں، مراعات، ٹی اے،ڈی اے، ہاوس بلڈنگ یا گاڑی کیلئے قرض، غیر ملکی دوروں اور دیگر مراعات کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

مزید برآں، تقرری کے طریقہ کار، سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ منٹس، تقرری کے نوٹیفکیشن، اور مذکورہ افسران کے آفس آرڈرز بھی فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

مراسلے میں متنبہ کیا گیا ہے کہ مطلوبہ معلومات یا دستاویزات چھپانے، غلط معلومات فراہم کرنے یا ریکارڈ جمع نہ کرانے کی صورت میں قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : اپر کوہستان اسکینڈل کے مرکزی ملزم اور دیگر کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

ڈاکٹر امجد علی ماضی میں بھی محکمہ معدنیات اور ہاوسنگ کے قلمدان سنبھال چکے ہیں اور ان کے دوروزارت میں مختلف ترقیاتی منصوبوں میں بے ضابطگیوں کے الزامات سامنے آئے تھے۔

 

Scroll to Top