وزیراعظم نے آر ایل این جی صارفین کے لیے بڑا اعلان کر دیا

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے گھریلو صارفین کے لیے ری گیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (آر ایل این جی) کنکشنز کے اجرا کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ عوام کا یہ دیرینہ مطالبہ آج پورا کیا جا رہا ہے اور معیاری ایندھن کی فراہم کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2022 میں پی ڈی ایم حکومت کے دور میں گیس کی دستیابی ایک بڑا مسئلہ تھا تاہم اس وقت بنیادی انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے۔

وزیراعظم نے حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 2013 میں لوڈشیڈنگ کے دوران بجلی کی قلت 20 گھنٹے تک پہنچ گئی تھی لیکن مسلم لیگ (ن) نے اس دور کو ختم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے۔

وفاقی وزیر توانائی و پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا کہ گیس کمپنی کے لائن لاسز کو 4.93 فیصد تک محدود کیا گیا ہے جس سے صارفین کو ایل پی جی کے مقابلے میں سستا اور ماحول دوست ایندھن فراہم کیا جا سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اوگرا کا ستمبر کے لیے آر ایل این جی کی قیمتوں میں 2.5 فیصد اضافہ

علی پرویز ملک نے مزید کہا کہ حکومت نہ صرف گھریلو صارفین بلکہ صنعتی شعبے کو بھی کم لاگت والے ایندھن کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے اور گزشتہ ایک سال میں کمپنی نے 29 ارب روپے کا ریکارڈ منافع حاصل کیا ہے۔

یاد رہے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے اکتوبر کیلئے درآمدی  مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا۔

سوئی سدرن کے لیے آر ایل این جی کی نئی قیمت 11.23 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کر دی گئی، ستمبر میں سوئی سدرن کے لیے آر ایل این جی کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 11.01 ڈالر تھی۔

اکتوبر میں سوئی نادرن کے لیے آر ایل این جی کی قیمت 12.23 ڈالرفی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کر دی گئی جبکہ ستمبر میں سوئی ناردن کے لیے آر ایل این جی کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 12.01 ڈالر مقرر تھی۔

Scroll to Top