پشاور، بلدیاتی نظام میں اصلاحات کےلیے خیبرپختونخوا اسمبلی میں قرارداد جمع

شاہد جان

پشاور: پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد کنڈی نے بلدیاتی نظام کو مضبوط اور خودمختار بنانے کے لیے ایک اہم قرارداد صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی۔

قرارداد میں آئین پاکستان کے آرٹیکل A-140 میں ترمیم کی تجویز دی گئی ہے تاکہ مقامی حکومتوں کو مکمل سیاسی، انتظامی اور مالی خودمختاری فراہم کی جا سکے۔

احمد کنڈی کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 1973 کا آئین صوبوں کو مقامی حکومتوں کے قیام اور اختیارات کی منتقلی کا پابند بناتا ہے، تاہم پاکستان کا بلدیاتی نظام اب بھی تسلسل، وسائل کی کمی اور خودمختاری کے فقدان کا شکار ہے۔

قرارداد کے مطابق سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں میں مقامی حکومتوں کو ریاستی ڈھانچے کی لازمی اکائی قرار دیا گیا ہے، مگر ان اداروں کی بار بار تحلیل اور غیر مستحکم قانون سازی نے ان کے مؤثر کردار کو محدود کر دیا ہے۔

احمد کنڈی نے مطالبہ کیا کہ مقامی حکومتوں کی مدت اور ذمہ داریوں کی واضح تعریف آئین میں شامل کی جائے، اور ان کی تحلیل یا مدت مکمل ہونے کے بعد 90 دن کے اندر نئے انتخابات کرانا آئینی طور پر لازم قرار دیا جائے۔

قرارداد میں یہ سفارش بھی شامل ہے کہ انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد 21 دن کے اندر نئے بلدیاتی اداروں کا اجلاس بلانا لازمی قرار دیا جائے، جبکہ بلدیاتی قوانین میں ترمیم صرف دو تہائی اکثریت سے ممکن ہو تاکہ نظام میں پائیداری برقرار رہے۔

قرارداد میں آئین میں ایک نیا باب “مقامی حکومتیں” کے عنوان سے شامل کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے، احمد کنڈی

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی احمد کنڈی نے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناءاللہ خان کو خط لکھ کر گندم کی خیبرپختونخوا کو فراہمی پر عائد پابندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

احمد کنڈی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 151 کے تحت صوبوں کے درمیان تجارت، کاروبار اور اشیائے خورد و نوش کی ترسیل پر کسی قسم کی رکاوٹ آئینی تقاضوں کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا ایک گندم کی کمی والا صوبہ ہے اور دیگر صوبوں سے گندم کی ترسیل پر انحصار کرتا ہے۔

احمد کریم کنڈٰی نے وفاقی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایسی پابندیاں نہ صرف آٹے کی مصنوعی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا باعث بنیں گی بلکہ عوامی مشکلات میں بھی اضافہ کریں گی۔

احمد کنڈی نے مطالبہ کیا کہ وفاق فوری طور پر پابندیاں ختم کرے تاکہ آئینی و وفاقی ہم آہنگی قائم رہے اور صوبے کو گندم کی ضروریات کے لیے درکار وسائل فراہم ہوں۔

Scroll to Top