حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے تین مزید آئینی ترامیم پیش

حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی میں تین نئی آئینی ترامیم پیش کر دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے اپنی اپنی ترامیم کمیٹی میں جمع کرا دی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے آئینی عدالتوں کے قیام سے متعلق شق کی منظوری دے دی ہے، اس کے ساتھ ہی زیرِ التوا مقدمات کے فیصلے کی مدت چھ ماہ سے بڑھا کر ایک سال کرنے کی ترمیم بھی منظور کر لی گئی۔

کمیٹی نے یہ تجویز بھی منظور کی کہ اگر کسی مقدمے کی ایک سال تک پیروی نہ ہو تو اسے نمٹا ہوا تصور کیا جائے گا۔

اے این پی نے خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے سے متعلق ترمیم کمیٹی میں پیش کی، ترمیم کے مطابق صوبے کے نام سے ’’خیبر‘‘ ہٹا کر صرف ’’پختونخوا‘‘ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اے این پی کے مطابق خیبر ایک ضلع ہے اور دیگر صوبوں کے ناموں کے ساتھ کسی ضلعے کا نام شامل نہیں کیا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں: ستائیس ویں ترمیم، شہبازشریف نے وزیراعظم کے استثنیٰ کی شق واپس لینے کی ہدایت کردی

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز کی فراہمی سے متعلق ترمیم پر بھی اتفاق کر لیا گیا ہے جبکہ بلوچستان اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ کرنے کے معاملے پر مشاورت جاری ہے۔

Scroll to Top