افغان طالبان کا اعتبار نہیں کیا جاسکتا،ثالث بھی ناامید ہوچکے ہیں، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا، افغان طالبان نے مذاکرات کے دوران بھی جارحانہ رویہ اپنایا۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ افغانستان کے رویے سے ثالث بھی ناامید ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے نصف صدی تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی مگر افسوس کہ انہوں نے یہاں رہ کر پاکستان مخالف سرگرمیوں میں حصہ لیا۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم ابھی منظور ہونی ہے اور ممکن ہے اس میں مزید تبدیلیاں کی جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت سول یا کرمنل نوعیت کے عام کیسز نہیں سنے گی جبکہ دنیا کے کئی ممالک میں ایسی عدالتیں پہلے سے موجود ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا سپریم کورٹ میں 55 ہزار کیسز زیر التوا ہیں جن میں سے صرف 15 فیصد آئینی نوعیت کے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ججز کے تبادلے کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں، یہ عدلیہ کا اندرونی معاملہ ہے اور متعلقہ فورم میں اپوزیشن نمائندے بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا ،حملہ آور ہلاک ہوگئے

وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ غالباً آرمی کے پاس ہی رہے گا، تاہم ترمیم منظور ہونے سے قبل اس پر مزید تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔

Scroll to Top