گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ امن و ترقی کے لیے اتحاد ضروری ہے، ہم مل کر نہیں بیٹھیں گے تو مسئلہ حل نہیں نکلے گا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اگر تمام فریقین ایک ساتھ نہیں بیٹھیں گے تو صوبے اور ملک کے مسائل کا حل ممکن نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ امن، ترقی اور عوامی خوشحالی کے لیے اجتماعی مکالمہ اور باہمی اعتماد ناگزیر ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں منعقدہ امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے مختلف سیاسی جماعتوں اور طبقات کو ایک ہی چھت تلے جمع کیا۔انہوں نے کہا، ’’ہمیں ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر مستقبل کی بہتری کے لیے سوچنا ہوگا، اختلافات سے بالا تر ہو کر صوبے کے مفاد کو مقدم رکھنا چاہیے۔‘‘
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان کے لیے یہ خوش قسمتی بھی ہے اور بدقسمتی بھی کہ ہمارا پڑوسی افغانستان ہے، کیونکہ وہاں کی صورتحال نے ہمیشہ ہمارے امن و استحکام کو متاثر کیا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام، سیکیورٹی فورسز، صحافیوں اور سیاسی کارکنوں نے ملک کے امن کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں، اب وقت ہے کہ ہم ان قربانیوں کے ثمرات کو محفوظ بنائیں۔
گورنر خیبر پختونخوا نے واضح کیا کہ جب تک صوبائی حکومت، وفاقی حکومت اور سیکیورٹی ادارے ایک میز پر نہیں بیٹھیں گے، دیرپا امن اور پائیدار ترقی ممکن نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو انتہا پسندی سے دور رکھنا اور ان کی توانائیوں کو مثبت سمت میں استعمال کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات ایک طرف رکھ کر صوبے کے مفاد میں متحد ہونا چاہیے۔ ’’ہماری ترجیح صوبے کے عوام کا مستقبل ہونا چاہیے، نہ کہ ذاتی یا جماعتی مفادات۔‘‘
گورنر نے مزید کہا کہ وفاق سے اپنے آئینی حقوق حاصل کرنے کے لیے ہمیں دلیل، اتفاقِ رائے اور تحمل کے ساتھ بات کرنی ہوگی۔
انہوں نے اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کو تجویز دی کہ ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ہر سیاسی جماعت کا ایک نمائندہ شامل ہو تاکہ صوبے کے حقوق کے لیے ایک مشترکہ موقف اپنایا جا سکے۔
فیصل کریم کنڈی نے آخر میں کہا کہ وفاق اور صوبے کے درمیان تعاون بڑھانا ہی واحد راستہ ہے جس سے خیبر پختونخوا میں امن، ترقی اور خوشحالی ممکن ہو سکتی ہے۔





