سینیٹ نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2025 منظور کرلیا، پی ٹی آئی اور جے یو آئی کی مخالفت

سینیٹ نے پاکستان آرمی ایکٹ 2025 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی ہے۔

ایوانِ بالا کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں ہوا، نائب وزیراعظم اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ترمیمی بل پیش کیا جسے بحث کے بعد منظوری دے دی گئی۔

بل پر ووٹنگ کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف اور جمعیت علمائے اسلام نے مخالفت کی، جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے بل کو کمیٹی کے سپرد کرنے کی تجویز بھی دی تاہم ایوان نے اکثریتی رائے سے بل منظور کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس سے ایک روز قبل قومی اسمبلی بھی بل کو منظور کرچکی ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان سے خطاب میں اتحادی جماعتوں کا تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

ترمیمی بل 27 ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں تیار کیا گیا ہے، نئے قانون کے مطابق آرمی چیف کے لیے چیف آف ڈیفنس فورسز کا نیا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، جس کے بعد ان کی مدتِ ملازمت دوبارہ سے شروع ہوگی۔

ترمیم کے مطابق چیف آف ڈیفنس فورسز پاک فوج کے تمام شعبوں کی ازسرِنو تنظیم اور انضمام کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔

نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کے کمانڈر کی تعیناتی وزیراعظم، چیف آف ڈیفنس کی سفارش پر کریں گے، کمانڈر کی مدتِ ملازمت تین سال مقرر کی گئی ہے جس میں تین سال کی مزید توسیع بھی ممکن ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی ایکٹ 2025 منظور، چیف آف ڈیفنس فورسز کی مدت پانچ سال ہوگی

بل کے مطابق 27 نومبر سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم ہوجائے گا جس کے بعد عسکری ڈھانچے میں نمایاں تبدیلیاں متوقع ہیں۔

Scroll to Top