چین یا امریکا، دیگر ممالک کو ایک کا انتخاب کرنا ہوگا: ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں انہیں چین یا امریکا میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تجارتی مذاکرات کے تناظر میں ایسے سخت فیصلے ناگزیر ہوتے جا رہے ہیں۔

واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک پر جوابی ٹیرف کو 90 دنوں کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے تاکہ تجارتی مذاکرات کو موقع مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک عبوری مرحلہ ہے اور مذاکرات کے دوران لچک دکھانا ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیرف سے حاصل ہونے والی آمدنی اس قدر زیادہ ہے کہ یہ امریکا میں ٹیکس نظام کا نعم البدل بن سکتی ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی معیشت کو مضبوط رکھنے اور غیر منصفانہ تجارتی معاہدوں سے نجات کے لیے یہ پالیسیاں وقت کی ضرورت ہیں۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کے مطابق، ٹرمپ نے سلطان عمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے، جس میں ایران کے جوہری پروگرام اور حوثی باغیوں کے خلاف کارروائیوں پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں امریکہ نے ہزاروں افغان شہریوں کی عارضی پناہ گزین کی حیثیت ختم کردی

رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے زور دیا کہ ایران کو فوری طور پر اپنا جوہری پروگرام ختم کرنا ہوگا، تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو کامیاب بنایا جا سکے۔ دونوں رہنماؤں نے یمن میں حوثیوں کی سرگرمیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور علاقائی سلامتی پر اتفاقِ رائے کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر 2024 کے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کے امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں، اور ان کے حالیہ بیانات کو عالمی سطح پر امریکی پالیسی کی ممکنہ سمت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Scroll to Top