واشنگٹن: امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے ایک بار پھر سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے ایرانی تیل کی درآمد میں ملوث شپنگ کمپنیوں اور آئل ٹینکرز پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق یہ پابندیاں اُن کمپنیوں پر لگائی گئی ہیں جو ایران سے خام تیل خرید رہی ہیں، جن میں چین میں کام کرنے والی متعدد چھوٹی اور آزاد آئل ریفائنریز بھی شامل ہیں۔ محکمہ خزانہ نے دعویٰ کیا کہ ان چینی کمپنیوں نے ایک ارب ڈالر سے زائد مالیت کا ایرانی خام تیل خریدا ہے، جسے امریکی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
امریکا کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد ایران کی تیل کی غیر قانونی فروخت کو روکنا اور تہران پر مزید اقتصادی دباؤ ڈالنا ہے۔
دوسری جانب چین نے ایک بار پھر امریکی مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ ایران پر یکطرفہ امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا۔ چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان زیادہ تر تجارت ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ایران میں قتل کیے گئے 8 پاکستانیوں کی میتیں پاکستان پہنچا دی گئیں
واضح رہے کہ امریکا اس سے قبل بھی ایرانی تیل کی فروخت روکنے کے لیے کئی بار پابندیاں لگا چکا ہے، تاہم ایران متبادل ذرائع سے اپنی تیل کی برآمدات جاری رکھے ہوئے ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام امریکا، چین اور ایران کے درمیان معاشی کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔