یمن میں تیل کی بندرگاہ پر امریکا کا فضائی حملہ، 13 افراد شہید، 30 زخمی

یمن کے علاقے راس عیسیٰ کی تیل کی بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں 13 افراد شہید اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

حوثیوں نے ان حملوں کا الزام امریکہ پر عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ فضائی حملوں میں زخمی ہونے والوں میں بیشتر عام شہری ہیں۔

امریکی سینٹرل کمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ فضائی حملے حوثیوں کے ایندھن کی سپلائی اور مالی ذرائع کو نقصان پہنچانے کے لیے کیے گئے ہیں۔ سینٹرل کمان کے مطابق، حملے میں ان اسٹیشنوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جو حوثیوں کو ایندھن فراہم کر رہے تھے۔

مزید کہا گیا کہ ان حملوں کا مقصد حوثیوں کی معاشی طاقت کو کمزور کرنا اور یمن میں جاری جنگی حالات میں ان کے وسائل کو متاثر کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں امریکہ نے چین پر ٹیرف 145 سے بڑھا کر 245 فیصد کردیا

حملے کے بعد راس عیسیٰ بندرگاہ پر شدید آگ بھڑک اُٹھی ہے جس نے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیلادیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، آگ کی شدت کے باعث امدادی کارروائیاں دشوار ہو گئی ہیں۔

یہ فضائی حملہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ امریکی فوج حوثیوں کے خلاف اپنی کارروائیوں کو مزید تیز کرنے کے لیے تیار ہے، خاص طور پر یمن کے تیل کے وسائل کو نشانہ بنانے کے لیے۔

Scroll to Top