حالتِ جنگ میں مذاکرات نہیں کریں گے، ایران نے قطر اور عمان کو آگاہ کر دیا

ایران نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اسرائیلی حملوں کے جاری رہنے کے دوران کسی بھی قسم کی جنگ بندی مذاکرات میں شریک نہیں ہوگا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، ایران نے ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ممالک قطر اور عمان کو باقاعدہ طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ جب تک اسرائیل کے حملوں کا مکمل جواب نہیں دے دیا جاتا، مذاکرات ممکن نہیں۔

ایک اعلیٰ ایرانی عہدیدار نے رائٹرز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایران اسرائیل کے حالیہ حملوں کو کھلی جارحیت سمجھتا ہے اور جب تک ان حملوں کا جواب مکمل طور پر نہیں دیا جاتا، ایران کسی قسم کی ثالثی یا امن بات چیت کا حصہ نہیں بنے گا۔

عہدیدار نے اس بات کی بھی تردید کی کہ ایران نے قطر یا عمان سے کہا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ جنگ بندی یا جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت کروائیں۔

انہوں نے میڈیا میں گردش کرنے والی ایسی رپورٹس کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا۔رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ، قطر اور عمان کی حکومتوں نے رائٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کی یونیورسٹیوں میں زیرِ تعلیم متعدد طلبہ پاکستان واپس روانہ

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے اور ایران کی جوابی کارروائی کے بعد خطے میں کشیدگی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

ایران نے اتوار کے روز امریکا کے ساتھ طے شدہ مذاکرات کا چھٹا دور بھی منسوخ کر دیا، جو خطے میں امن کے امکانات کو مزید پیچیدہ بناتا ہے۔

Scroll to Top