اسلام آباد: سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) واقعی ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ختم کرنا چاہتی ہے تو اسے کھوکھلے الزامات، بہانوں اور دھمکیوں کے بجائے سنجیدہ اور بامعنی تجاویز کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے بانی چیئرمین تک رسائی کا معاملہ محض حکومت سے تعمیری مکالمے سے گریز کا بہانہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان بہانوں سے واضح ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت سے سنجیدہ بات چیت کے لیے تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی احتجاج ہر جماعت کا جمہوری حق ہے، مگر یہ آئین اور قانون کے دائرے میں ہونا چاہیے۔ عرفان صدیقی نے زور دیا کہ مسلم لیگ (ن) کسی بھی حال میں خیبرپختونخوا میں بحران پیدا کرنے کا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کی وزیراعظم سے ملاقات سے متعلق سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ایسے معمول کے سیاسی رابطوں کو سازش سے تعبیر کرنا غلط ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سیاسی جماعت سے اتحاد کا مطلب اندھی حمایت نہیں، اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، جے یو آئی رہنما
انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی وزیراعظم سے ملاقات کرتے رہتے ہیں، جیسا کہ ملک کے دیگر سیاسی رہنما کرتے ہیں۔
تحریک عدم اعتماد سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ فی الوقت اس بارے میں کوئی عملی پیش رفت نہیں ہوئی، تاہم اگر آئندہ ضرورت پڑی تو اسے ایک آئینی اور قانونی حق کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔