امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا کریڈٹ لے لیا ان کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت دونوں ممالک کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود تھے ہم نے بڑی ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سب دیکھیں گے کہ ایک سکول کے پروفیسر کو امن کا نوبیل انعام دے دیا جائے گا جسے آپ جانتے بھی نہیں ہوں گے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کی قیادت میں امریکا نے پانچ مختلف ممالک کے درمیان جاری جنگیں بند کروائیں، انہوں نے کہا، کانگو اور روانڈا کے درمیان تیس سال سے جاری جنگ ہم نے رکوائی جس میں 60 لاکھ افراد جان سے گئے۔
ایران سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکی جنگی طیاروں نے 37 گھنٹے کی مسلسل پرواز کر کے ایرانی جوہری تنصیبات کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا، ان کا کہنا تھا کہ دنیا نے دیکھ لیا کہ امریکا کے پاس دنیا کی سب سے طاقتور فوج اور جدید ترین اسلحہ ہے۔
صدر ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور یوکرین کی جنگ پر بات چیت ہوئی مگر کوئی بڑی پیشرفت نہیں ہو سکی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سابقہ حکومت کی معاشی کارکردگی پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا میرے اقتدار میں آنے سے پہلے امریکی معیشت ہچکولے کھا رہی تھی لیکن ہمارے دور میں سٹاک مارکیٹ نے تاریخی بلندی دیکھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے غیر قانونی تارکین وطن کو تلاش کر کے ملک بدر کیا اور ہماری مقبولیت اس قدر بلند تھی کہ اُسے کوئی نہیں روک سکتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:روس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرلیا
صدر ٹرمپ نے امریکی سیاستدان ظہران ممدانی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ظہران ممدانی کمیونسٹ ہے انارکی پسند نعروں کا حامی ہے اور آمریت لانا چاہتا ہے۔