دیامر: نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے کے دوران حادثے کا شکار ہونے والی چیک ری پبلک کی خاتون کوہ پیما کولاو شاوا کلارا کی لاش تاحال برآمد نہیں کی جا سکی۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر دیامر نظام الدین کے مطابق غیر ملکی خاتون کوہ پیما کی تلاش کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو آپریشن کیا گیا، تاہم کوئی کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ریسکیو آپریشن کے اگلے مرحلے پر غور کیا جا رہا ہے اور ہیلی کاپٹر آپریشن ختم کرکے انہیں اسکردو واپس بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کوہ پیما کی ممکنہ لوکیشن ٹریس کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور ماہرین کی معاونت حاصل کی جا رہی ہے تاکہ تلاش کا عمل مؤثر بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ 47 سالہ چیک کوہ پیما کلارا 17 جون کو سات رکنی ٹیم کے ہمراہ بونر بیس کیمپ پہنچی تھیں اور نانگا پربت سر کرنے کی کوشش کے دوران کیمپ ون اور کیمپ ٹو کے درمیان بلندی سے گر کر ہلاک ہو گئی تھیں۔
کلارا کا شمار دنیا کی مایہ ناز کوہ پیماؤں میں ہوتا تھا، وہ اس سے قبل کے ٹو اور ایوریسٹ بھی سر کر چکی تھیں۔