سوات سانحہ،گورنر خیبر پختونخوا کا وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے استعفے کا مطالبہ

خیبر پختونخوا حکومت مضبوط ہے، کسی رکن کو جانے نہیں دیں گے، علی امین گنڈا پور

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ان کی حکومت مکمل طور پر مضبوط ہے اور کوئی رکن اسمبلی ان کا ساتھ نہیں چھوڑ رہا۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ گورنر صرف بیانات دیتے ہیں، وہ کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ تحریک عدم اعتماد لانے والوں کو جلد حقیقت کا سامنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر بجٹ پاس نہ ہوتا تو حکومت ختم ہو جاتی، لیکن صرف دو ارکان نے بجٹ کے حق میں ووٹ نہیں دیا، اور سب جانتے ہیں وہ کس کے نمائندے ہیں۔ بجٹ نہ پیش کرنے کی افواہیں اپنوں کی طرف سے تھیں۔

وزیر اعلیٰ نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے رکن ہیں اور ان کے کاغذاتِ نامزدگی میں بھی یہی لکھا ہے۔

سینیٹ انتخابات سے متعلق سوال پر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مشاورت کی جائے گی اور فیصلہ پارٹی مفاد میں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں  : گورنر کو آئینی حدود میں رہنا چاہئے،سیاسی سرگرمیوں میں مداخلت قبول نہیں، مینا خان آفریدی

اپنی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ پنجاب اور سندھ کے مقابلے میں کم خرچ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن ختم تو نہیں ہوئی، لیکن اسے کنٹرول کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ گزشتہ 12 سال کے نہیں، بلکہ اپنی 15 ماہ کی کارکردگی کے جواب دہ ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ خیبر پختونخوا میں بند صنعتوں کی بحالی کے لیے سستی بجلی فراہم کی جائے گی تاکہ صنعتی شعبے کو دوبارہ فعال بنایا جا سکے۔

Scroll to Top