باجوڑ کے مشران کا گورنر سے مطالبہ: تاریخی ناوا پاس تجارتی آمد و رفت کے لیے کھولا جائے

پشاور میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے باجوڑ کے قبائلی مشران پر مشتمل ایک اہم جرگہ نے ملاقات کی، جس کی قیادت عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی کونسل کے رکن شیخ جھانزادہ نے کی۔ ملاقات میں قبائلی اضلاع خصوصاً باجوڑ کے اہم مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

جرگے نے تاریخی تجارتی راستے ناواپاس کو فوری طور پر تجارت اور عام آمد و رفت کے لیے کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں طرف کے اقوام کی نقل و حرکت کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر آسان بنایا جائے۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے نہ صرف علاقائی امن و امان کو فروغ ملے گا بلکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد کی فضا بھی بحال ہوگی۔

جرگے نے دیگر مطالبات میں قبائلی علاقوں میں فاٹا اصلاحات پر مکمل عملدرآمد، باجوڑ میں تعمیر و ترقی کے لیے وفاقی حکومت سے جامع پروگرام کی منظوری، مومند اور باجوڑ کے درمیان انتظامی حد بندی کے مسئلے کا حل، بلاک شناختی کارڈز کی مشران کی تصدیق پر بحالی، موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی فراہمی، معدنیات کے منصوبوں کو قبائلی مشران کے ذریعے فعال کرنے، اور جرگہ ایز نظام کو عدالتی نظام کا حصہ بنانے جیسے اہم نکات شامل کیے۔

شیخ جھانزادہ نے گورنر کو قبائلی علاقوں کے عوامی مسائل کی سنگینی سے آگاہ کیا اور ان کے حل کے لیے فوری حکومتی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

جرگے کے اختتام پر باجوڑ بم دھماکے کے شہداء کے لیے دعا مغفرت کی گئی۔ ملاقات میں قاضی عبد المنان، صاحب زادہ شفیع اللہ، ملک گل رحیم، مولانا شیخ ظاہر الرحمن، ملک عمران، ملک شاہ زمان اور دیگر قبائلی مشران نے شرکت کی۔

Scroll to Top