قومی احتساب بیورو (نیب) نے خیبرپختونخوا کے سب سے بڑے مالیاتی اسکینڈل کوہستان میگا کرپشن کیس میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے 7 اہم ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
قومی اخبار(روزنامہ پاکستان ویب سائٹ )کے مطابق گرفتار افراد میں سرکاری افسران، بینکرز اور ٹھیکیدار شامل ہیں، جن پر 40 ارب روپے سے زائد کے غبن کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب نے جن افراد کو حراست میں لیا ہے ان میں شامل ہیں:
شفیق الرحمان قریشی (ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفیسر)
فضل حسین (آڈیٹر، اے جی آفس پشاور)
محمد ریاض (سابق کیشیئر بینک اور ڈمی کنٹریکٹر)
طاہر تنویر (سابق مینیجر بینک)
دوراج خان، عامر سعید، صوبیدار اور محمد ایوب (ٹھیکیدار)
تحقیقات کے مطابق اسکینڈل میں جعلی چیکوں کی منظوری و دستخط، فرضی تعمیراتی کمپنیوں کا قیام، اے جی آفس کے اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت اور بینک کی جانب سے غیرقانونی سہولت کاری کے شواہد سامنے آئے ہیں۔
نیب حکام کے مطابق اسکینڈل کی تحقیقات کو مزید وسعت دی جا رہی ہے اور مزید اہم گرفتاریاں متوقع ہیں۔ یہ اسکینڈل مبینہ طور پر سرکاری فنڈز کی منی لانڈرنگ، جعلی منصوبوں اور بوگس ادائیگیوں سے جڑا ہوا ہے، جو قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا چکا ہے۔
قومی احتساب بیورو نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کرپشن میں ملوث تمام کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور عوام کے پیسے کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔