پی ٹی آئی اراکین کے نہ پہنچنے پر کے پی اسمبلی اجلاس تاخیر کا شکار، مخصوص نشستوں پر حلف برداری ملتوی ہونیکا امکان

پی ٹی آئی اراکین کے نہ پہنچنے پر کے پی اسمبلی اجلاس تاخیر کا شکار، مخصوص نشستوں پر حلف برداری ملتوی ہونیکا امکان

خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے لیے طلب کیا گیا اجلاس تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل (جیونیوز)کے مطابق ایوان کا کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس کے ملتوی ہونے کا قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، جس سے حلف برداری کا عمل متاثر ہو سکتا ہے۔

اپوزیشن اراکین کی اجلاس میں آمد جاری ہے، تاہم حکومتی بینچوں سے صرف ایک رکن عبدالسلام اسمبلی پہنچے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اجلاس شروع ہونے کے بعد کورم کی نشاندہی کی گئی تو اجلاس ملتوی کر دیا جائے گا، جس کا براہِ راست اثر مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے عمل پر پڑے گا۔

اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا’’اگر کورم کی نشاندہی ہوئی تو ہمارے پاس قانونی آپشن موجود ہیں، حلف برداری ضرور ہوگی۔ اگر نہیں ہوئی تو یہ پی ٹی آئی ہے، کچھ بھی ہو سکتا ہے۔‘‘

ڈاکٹر عباد اللہ نے مزید کہا کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان فارمولا طے پا چکا ہے، اور اگر آج یا کل حلف نہ لیا گیا تو اپوزیشن عدالت سے رجوع کرے گی۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے پارٹی کے اراکین اسمبلی کو فی الحال اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

ادھر صوبائی وزیر سجاد بارکوال نے مؤقف دیا ہے کہ’’حلف برداری اسپیکر کا کام ہے، حکومتی ارکان کو اجلاس کا مراسلہ ملا ہے، ہم ضرور آئیں گے، مگر اپنی پارلیمانی پارٹی کی مشاورت کے بعد لائحہ عمل طے کریں گے۔‘‘

اسی طرح وزیر سماجی بہبود سید قاسم شاہ نے کہا کہ ’’فیصلہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ہوگا، ہم پارٹی کے مینڈیٹ کے خلاف نہیں جا سکتے۔ ہم دو سال سے آئینی و سیاسی جنگ لڑ رہے ہیں۔‘‘

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کی موجودہ صورتِ حال صرف آئینی بحران نہیں بلکہ سیاسی قوت آزمائی کا بھی میدان بن چکی ہے۔ حلف برداری کا عمل اگر آج بھی مکمل نہ ہوا تو یہ مسئلہ ایک بار پھر عدالتوں کے دروازے پر جا پہنچے گا۔

Scroll to Top