اپوزیشن فارمولے پر عمل نہ ہوا تو 6 سے 7 سینیٹر منتخب کرائیں گے، گورنر خیبرپختونخوا

ارکان سے حلف نہ لینا افسوسناک ہے، فیصل کریم کنڈی

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر کامیاب ارکان سے حلف نہ لینے کے عمل کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک اہم آئینی ذمہ داری ہے جسے کسی بھی صورت نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

نجی ٹی وی چینل( جیو نیوز) سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا’’ہمیں پہلے سے ہی اندازہ تھا کہ اجلاس میں حلف برداری نہیں ہوگی۔ بدقسمتی سے ارکان سے حلف نہ لینا ایک سنجیدہ آئینی معاملہ ہے۔‘‘

فیصل کریم کنڈی نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ’’حلف ہر صورت میں لیا جائے گا تاکہ سینیٹ انتخابات کے لیے آئینی تقاضے مکمل کیے جا سکیں۔ کوئی سیاسی حربہ اس عمل کو روک نہیں سکتا۔‘‘

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس، جس میں مخصوص نشستوں پر منتخب 21 خواتین اور 4 اقلیتی ارکان سے حلف لیا جانا تھا، اجلاس کے آغاز پر ہی کورم کی نشاندہی پر ملتوی کر دیا گیا۔ کورم کی نشاندہی پی ٹی آئی کے رکن شیر علی آفریدی نے کی، جس پر ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔

پیپلز پارٹی کے رکن احمد کنڈی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا’’حلف برداری اسمبلی کے باقاعدہ ایجنڈے کا حصہ ہے۔ یہ آئین کے مطابق ہونا ہے اور اس کا واضح ٹائم فریم بھی دیا گیا ہے۔ اس میں رکاوٹ ڈالنا جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔‘‘

اس موقع پر اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ ایوان میں موجود ارکان کی تعداد 25 تھی، جو کورم کے لیے ناکافی ہے، اس لیے اجلاس ملتوی کرنا ناگزیر تھا۔

Scroll to Top