خیبر پختون خوا میں انوکھی واردات، چور بجلی کی ٹرانسمیشن لائن لے اُڑے

خیبر پختون خوا میں انوکھی واردات، چور بجلی کی ٹرانسمیشن لائن لے اُڑے

خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بجلی چوری کی ایک انوکھی اور سنسنی خیز واردات سامنے آئی ہے، جس نے حکام کو بھی ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔

نجی ٹی وی چینل (ایکسپریس نیوز)کیمطابق نامعلوم چور 11 ہزار کے وی کی قیمتی بجلی کی ٹرانسمیشن لائن چرا کر فرار ہو گئے، جس کے باعث دوران پور فیڈر سے بجلی کی ترسیل مکمل طور پر بند ہو گئی ہے۔

یہ واقعہ موٹروے ناردرن بائی پاس کے قریب پیش آیا، جہاں سے ٹرانسمیشن لائن چوری کی گئی۔ اس واقعے کے نتیجے میں 40 سے زائد علاقے بجلی سے محروم ہو چکے ہیں، اور 12 گھنٹے گزرنے کے باوجود بجلی بحال نہیں ہو سکی۔

عوام پریشان، حکام متحرک
محکمہ توانائی اور مقامی انتظامیہ کے مطابق اس واردات کے باعث علاقے میں شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔ مرمتی کاموں کا آغاز کر دیا گیا ہے تاہم تکنیکی نوعیت کی وجہ سے بجلی کی بحالی میں تاخیر متوقع ہے۔

دوسری جانب پولیس اور متعلقہ اداروں نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ واردات کے پیچھے منظم گروہ کے ملوث ہونے کا شبہ ہے، کیونکہ اس نوعیت کی چوری کے لیے نہ صرف بھاری مشینری بلکہ ماہرانہ تکنیکی مہارت بھی درکار ہوتی ہے۔

شہریوں کا شدید ردعمل
متاثرہ علاقوں کے مکینوں نے متعلقہ حکام پر سست روی کا الزام لگاتے ہوئے بجلی کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نہ صرف روزمرہ زندگی مفلوج ہو گئی ہے بلکہ پانی، انٹرنیٹ اور دیگر بنیادی سہولیات بھی متاثر ہو چکی ہیں۔

بجلی چوری کی نئی شکل؟
توانائی کے شعبے سے وابستہ ماہرین کے مطابق یہ واقعہ اس بات کا اشارہ ہے کہ بجلی چوری کی وارداتیں اب ایک نیا رخ اختیار کر رہی ہیں، جس پر قابو پانے کے لیے نہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں بلکہ پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کو بھی سیکورٹی پلان پر نظرثانی کرنا ہو گی۔

Scroll to Top