حکومتِ پاکستان نے گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر عائد طویل المدتی پابندی ختم کرتے ہوئے ایک نئی پالیسی نافذ کر دی ہے۔
وزارتِ تجارت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کھالوں کی برآمد صرف گوادر فری زون میں قائم رجسٹرڈ اور منظور شدہ سلاٹر ہاؤسز کے ذریعے کی جا سکے گی۔
نوٹیفکیشن کے تحت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اُس فیصلے کو منسوخ کر دیا گیا ہے جو 2015 میں نافذ کیا گیا تھا، اُس وقت یہ پابندی اس خدشے کے پیش نظر عائد کی گئی تھی کہ مختلف شہروں میں گدھوں کا گوشت غیر قانونی طور پر گائے اور بکرے کے گوشت کے طور پر فروخت کیا جا رہا ہے۔
وزارتِ تجارت نے اس ضمن میں ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2022 میں ترمیم کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے مطابق اب گدھوں کی کھالوں کی برآمد کو برآمدی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔
گزشتہ جولائی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کو بتایا گیا تھا کہ چین کو گدھوں کی کھالوں اور گوشت کی برآمد کے پروٹوکولز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، اس کے علاوہ چین کو پیاز، آلو اور مرچوں کی برآمد کے معاہدے بھی طے پا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، نرخ میں آج بھی بڑا اضافہ
نئی پالیسی کے اعلان نے جانوروں کی فلاح و بہبود سے متعلق تحفظات کو بھی جنم دیا ہے، اگست میں منعقد ہونے والی ایک مشاورتی ورکشاپ میں محنتی جانوروں جیسے گدھوں، گھوڑوں اور خچروں کے روزگار میں کردار اور ان کو درپیش خطرات پر روشنی ڈالی گئی۔