عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں تین سال کی کم ترین سطح تک گر گئی ہیں، جس کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشتوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔
برطانوی خام تیل کی قیمت 70 ڈالرز فی بیرل کی سطح سے نیچے آ گئی ہے، جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت بھی 67 ڈالرز فی بیرل سے نیچے جا پہنچی ہے۔
لندن برینٹ خام تیل کی قیمت 1.82 ڈالر کم ہو کر 69.22 ڈالر فی بیرل ہوگئی، جبکہ امریکی ڈبلیو ٹی آئی 2.06 ڈالر کم ہو کر 66.20 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔
ماہرین اقتصادیات کے مطابق، تیل کی قیمتوں میں یہ کمی امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ حکومت کی جانب سے دیگر ممالک پر نئے ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے کے بعد عالمی سطح پر جاری تجارتی جنگ (ٹریڈ وار) کے باعث ہوئی ہے۔
اس نئی ٹریڈ وار کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں ایک غیر معمولی ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے جس کی وجہ سے تیل کی قیمتیں مسلسل نیچے کی طرف گراوٹ کا شکار ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی، ملک میں تیل و گیس کی پیداوار کم
پاکستان کے معروف ماہر معیشت ڈاکٹر حفیظ پاشا نے بھی اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے مہنگائی سے متعلق اعداد و شمار درست نہیں ہیں۔ تاہم، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں مہنگائی کی شدت میں کمی آ سکتی ہے۔
معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ اگر تیل کی قیمتیں مزید کم ہوتی ہیں تو اس سے عالمی سطح پر افراطِ زر (انفلیشن) میں کمی آ سکتی ہے اور ترقی پذیر ممالک کے لیے یہ ایک اچھا موقع ثابت ہو گا۔
تیل کی قیمتوں میں اس کمی کا پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک پر مثبت اثر پڑ سکتا ہے، جس سے ان ممالک کی معیشتوں کو سہارا ملے گا اور مہنگائی میں کمی آئے گی۔