خیبر پختونخوا میں عدم اعتماد کی کوئی بات نہیں ہوئی، رانا ثناء اللّٰہ

خیبر پختونخوا میں عدم اعتماد کی کوئی بات نہیں ہوئی، رانا ثناء اللّٰہ

وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور، رانا ثناءاللّٰہ نے خیبر پختونخوا میں حکومت کے خلاف کسی بھی ممکنہ تحریک عدم اعتماد کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی حالیہ ملاقات میں ایسی کوئی بات زیر غور نہیں آئی۔

رانا ثناءاللّٰہ نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں خود اس ملاقات میں موجود تھا، اور واضح طور پر کہہ سکتا ہوں کہ کے پی میں عدم اعتماد کا کوئی ذکر نہیں ہوا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیاسی قوتیں اس بات پر متفق ہیں کہ سیاسی مذاکرات ہونے چاہئیں، تاہم محرم الحرام کے بعد بھی کوئی بڑی سیاسی تحریک نظر نہیں آ رہی۔

انہوں نے پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت نہ پی ٹی آئی کے پاس کوئی عوامی تحریک چلانے کی صلاحیت ہے، نہ ہی سیاسی حالات اس کی اجازت دیتے ہیں۔ ’’پی ٹی آئی میں اب وہ سکت نہیں رہی کہ وہ کوئی مؤثر تحریک چلا سکے،‘‘
رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف ہمیشہ سیاسی ڈائیلاگ کے حق میں رہے ہیں، جبکہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے بھی پارلیمنٹ میں سیاسی مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئینی 27ویں ترمیم کے حوالے سے کوئی بات چیت فی الحال جاری نہیں۔

اپنی گفتگو کے دوران رانا ثناءاللّٰہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے حال ہی میں چوہدری نثار علی خان کی تیمارداری کی، جن کے ساتھ ان کے دیرینہ تعلقات رہے ہیں۔

آخر میں رانا ثناءاللّٰہ نے شکایت کی کہ ماضی میں اسمبلی میں تقاریر کرنے پر انہیں نشانہ بنایا گیا۔’’مجھے محض ایک تقریر پر حراست میں لے لیا گیا تھا، یہ رویہ جمہوری اصولوں کے منافی ہے،‘‘

Scroll to Top