افغان مہاجرین سے متعلق اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں وزارتِ سیفران نے افغان پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ رکھنے والوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے صوبائی حکومتوں کو روک دیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل ’’سماء‘‘ کے مطابق، وزارت سیفران کی جانب سے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کو باقاعدہ طور پر ایک خط ارسال کیا گیا ہے، جس میں اعلیٰ حکام اور پولیس سربراہان کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے خلاف کوئی بھی قانونی یا انتظامی کارروائی نہ کی جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ افغان پی او آر ہولڈرز کی وطن واپسی کے حوالے سے مدت میں توسیع کا معاملہ زیر غور ہے، اور اس پر پالیسی سطح پر مشاورت جاری ہے۔ جب تک کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آتا، متعلقہ ادارے ان مہاجرین کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے گریز کریں۔
حکام کے مطابق، اس فیصلے کا مقصد رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو وقتی تحفظ فراہم کرنا ہے تاکہ وہ بلاوجہ گرفتاری یا قانونی مسائل کا شکار نہ ہوں۔
یاد رہے کہ افغان پی او آر کارڈ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) اور حکومت پاکستان کے باہمی تعاون سے جاری کیے گئے تھے، جن کے تحت رجسٹرڈ افغان باشندوں کو پاکستان میں عارضی قیام کی اجازت دی جاتی ہے۔