خیبرپختونخوا پولیس کو دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے جدید بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی گئیں

پشاور : خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے ایک اور سنگ میل عبور کیا گیا ہے۔

صوبے کے جنوبی اضلاع کے ضلعی پولیس افسران کو بھاری مالیت کی جدید بلٹ پروف گاڑیاں اور اے پی سیز فراہم کی گئی ہیں۔

سینٹرل پولیس آفس پشاور میں ایک تقریب میں انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید کو ڈی آئی جی فنانس اینڈ پروکیورمنٹ فدا حسن اور ڈی آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن عرفان طارق نے کروڑوں روپے مالیت کی بلٹ پروف گاڑیوں اور اے پی سیز کی تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر آئی جی پی نے بکتر بند گاڑیوں کی آپریشنل صلاحیتوں کا باقاعدہ جائزہ بھی لیا۔

تقریب میں ایڈیشنل آئی جی پیز، ڈی آئی جیز اور دیگر اعلیٰ پولیس حکام بھی موجود تھے۔ ڈی آئی جیز نے بتایا کہ جنوبی اضلاع میں دہشتگردی کے خطرات سے نمٹنے اور پولیس اہلکاروں کی حفاظت کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں اور دیگر ضروری ساز و سامان باقاعدگی سے فراہم کیے جا رہے ہیں۔

اس حوالے سے کمانڈنٹ پی ٹی سی ہنگو کو ایک عدد V8 بلٹ پروف، شمالی وزیرستان اپر کو ایک نئی اے پی سی پروٹیکٹر بی 7 لیول، ایس ایس پی آپریشنز پشاور کو ایک نئی Havel بلٹ پروف ایچ 7 اور تین بلٹ پروف ریوو ڈبل کیبن گاڑیاں ڈی پی اوز ٹانک، ڈی آئی خان اور ہنگو کو دی گئیں۔

انسپکٹر جنرل پولیس ذوالفقار حمید نے کہا کہ دہشتگردی متاثرہ اضلاع میں پولیس موبائلز کو بلٹ پروف بنانے کا کام جاری ہے اور آج مزید بلٹ پروف گاڑیاں افسران کو دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس موبائلز کی سائڈ آرمینگ بھی کی گئی ہے تاکہ گشت پر موجود نفری محفوظ طریقے سے کام کر سکے۔

آئی جی پی نے مزید کہا کہ گزشتہ سال 35 جبکہ اس سال 45 بلٹ پروف پک اپ گاڑیاں مختلف اضلاع میں فراہم کی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جدید پک اپ گاڑیوں کو ایمبولینس میں تبدیل کیا جا رہا ہے تاکہ دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان اور ایمازون میں اشتراک، پروجیکٹ کوئپر سے ڈیجیٹل ترقی کی نئی راہیں

ذرائع کے مطابق بنوں میں ڈرون اور اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی سے دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے، جس کے بعد تمام اضلاع کو اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

آئی جی پی نے بتایا کہ تمام اضلاع کو تھرمل گنز اور تھرمل سنائپرز بھی فراہم کیے جا رہے ہیں جبکہ ایلیٹ ٹریننگ سنٹر میں سپیشلائزڈ کورسز جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپریشنز کے دوران کم نقصان اور بہتر نتائج کے لیے سپیشل ویپنز اور ٹیکٹکس ٹیمز بھی تشکیل دی جا رہی ہیں تاکہ صوبے میں امن و امان کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔

Scroll to Top