افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے باوجود پاکستان نے ہمیشہ سفارتکاری کو ترجیح دی: دفتر خارجہ

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ پاکستان کی افغانستان سے واحد اور دوٹوک درخواست یہ ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران یہ مؤقف اختیار کیا۔

ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کے باوجود پاکستان نے ہمیشہ سفارتی ذرائع کو ترجیح دی ہے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھی ہیں۔ تاہم ملک کے عوام کے تحفظ کے لیے پاکستان انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں کرنے کا حق رکھتا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیاں مکمل انٹیلی جنس، احتیاط اور درستگی کے ساتھ انجام دی جاتی ہیں تاکہ شہری آبادی کو نقصان نہ پہنچے اور دہشت گردی کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔

ترجمان نے وزیرِاعظم پاکستان کے حالیہ بیان “Enough is Enough” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ الفاظ پاکستان کے عزم اور سنجیدگی کی عکاسی کرتے ہیں کہ ملک اپنی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں  : فلسطینی شہید صحافی سمیت دنیا بھر سے 7 صحافی ورلڈ پریس فریڈم ایوارڈ 2025 کے لیے نامزد

انہوں نے کہا کہ پاکستان، ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے، خطے میں امن کا خواہاں ہے لیکن اگر اس کی خودمختاری یا سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو موثر جواب دینا اس کا حق ہے۔

Scroll to Top