افغان مہاجرین کی بے دخلی کا عمل شروع نہ ہوسکا ،لنڈی کوتل ٹرانزٹ کیمپ تیسرے روز بھی فعال نہ ہوسکا

افغان مہاجرین کی بے دخلی کا عمل شروع نہ ہوسکا ،لنڈی کوتل ٹرانزٹ کیمپ تیسرے روز بھی فعال نہ ہوسکا

غیر قانونی طورپر رہائش پذیر افغان کو پشاور میں عارضی کیمپ میں منتقل کیاجانا تھا ، پشاور ٹرانزٹ کیمپ سے لنڈی کوتل عارضی کیمپ منتقل کیے جانے کا منصوبہ تھا لیکن کیمپ تیسرے روز بھی فعال نہ ہوسکا ۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے غیر ملکیوں کی بے دخلی کیلئے وفاق سے 10اپریل تک مہلت مانگ لی ہے ، غیر ملکیوں کے انخلاف کیلئے خیبر پختونخوا کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے ، ملک میں آٹھ لاکھ افغان سیٹیزن شپ کارڈ ہولڈر رہائش پذیر ہیں ۔

بلوچستان میں 3لاکھ 17ہزار ، پنجاب میں ایک لاکھ 96ہزار اور سندھ میں 74ہزار 117افغان مہاجرین رجسٹرڈ ہیں ، اسلام آباد میں 42ہزار 718اور آزاد کشمیر میں 4ہزار 448افغان مہاجرین قیام پذیر ہیں ۔

پاکستان چھوڑنیوالے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 8لاکھ 85ہزار 902 تک پہنچ چکی ہے ۔ خیبر پختونخوا میں رجسٹر ڈ افغان مہاجرین کی کل تعداد 7لاکھ 9ہزار سے 278ہے ۔

کیمپوں میں 3لاکھ 44ہزار 9سو آٹھ افغان رہائش پذیر ہیں ، سال 2013سے اب تک 4لاکھ 65 ہزار افغان مہاجرین طورخم کے راستے واپس جاچکے ہیں ۔

Scroll to Top