پاراچنار میں مین شاہراہوں کی بندش سے معمولات زندگی شدید متاثر

پاراچنار میں مین شاہراہوں کی بندش سے معمولات زندگی شدید متاثر

ضلع کرم میں امن وامان کی مخدوش صورتحال کے باعث ٹل پاراچنار مین شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر گزشتہ 186 روز سے بند ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی شدید متاثر ہے۔

ضلع میں راستوں اور بارڈر کی بندش سے ترسیل نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں پھل، سبزی اور دیگر اشیائے ضروریات زندگی ناپید  ہوگئی ہیں۔ ہسپتالوں میں ادویات کی قلت کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

امن و امان کی صورتحال کے باعث اپر کرم میں سکولز تاحال نہ کھل سکے جس کی وجہ سے بچوں کا تعلیمی مستقبل خطے میں پڑ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کی وفاق پر کڑی تنقید

شہر میں پٹرول پمپ گزشتہ 6 ماہ سے بند ہیں جبکہ دوسری جانب بلیک میں پٹرول اور ڈیزل کی خرید و فروخت جاری ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ600 روپے سے لیکر 800 روپے تک فی لٹر کے حساب سے پٹرول اور ڈیزل فروخت کیا جا رہاہے۔

پاراچنار پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا 34 روز میں داخل  ہوگیا ہے، شرکا کا کہنا ہے کہ ٹل پاراچنار مین شاہراہ کو عام آمد و رفت کیلئے کھول دیا جائے بصورت دیگر مطالبات نہ ماننے تک دھرنا جاری رہے گا۔

Scroll to Top