پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے بنوں قومی جرگہ کے وفد نے ملاقات کی، جس میں علاقے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال، سیکیورٹی اقدامات، اور دیگر عوامی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں صوبائی وزیر پختون یار خان، رکن قومی اسمبلی مولانا نسیم شاہ، رکن صوبائی اسمبلی عدنان وزیر، اور دیگر سیاسی، سماجی و مذہبی شخصیات شامل تھیں۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، کمشنر، ریجنل پولیس آفیسر، ڈپٹی کمشنر اور ضلعی پولیس افسر بھی موجود تھے۔
وفد نے وزیر اعلیٰ کو گزشتہ روز ہونے والے قومی جرگے کے مطالبات سے آگاہ کیا اور بنوں میں بند سڑکوں سے عوام کو درپیش مشکلات کی نشاندہی کی۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ان مطالبات سے اصولی اتفاق کرتے ہوئے ان کے حل کے لیے جامع لائحہ عمل تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ برطرف پولیس اہلکاروں کی بحالی، فورتھ شیڈول اور تین ایم پی او سے متعلق معاملات کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوام کے تعاون سے علاقے میں امن قائم کیا جائے گا۔
علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ صوبائی ایپکس کمیٹی کے منظور شدہ 16 نکات میں سے 12 پر عملدرآمد مکمل ہو چکا ہے، جبکہ باقی نکات پر عمل کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنوں شہر میں بند سڑکوں کو مرحلہ وار کھولنے کے لیے طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے تاکہ عوام کی آمدورفت میں آسانی ہو۔
وزیر اعلیٰ نے زور دیا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے عوام کا اعتماد ناگزیر ہے اور حکومت سسٹم پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے کسی بھی حصے میں اس وقت کوئی فوجی آپریشن نہیں ہو رہا، تاہم دہشتگردوں کے خلاف انٹیلیجنس کی بنیاد پر کارروائیاں جاری رہیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پولیس کو مرکزی کردار دیا جا رہا ہے، اور اس مقصد کے لیے پولیس، خصوصاً کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو مزید مستحکم کیا جا رہا ہے۔
جرگہ اراکین نے حکومت کو یقین دہانی کروائی کہ وہ علاقے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔