مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی اُمور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ان کی بہنوں اور وکلا کی ملاقات ان کا قانونی حق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کو کسی بھی صورت میں غیر قانونی یا غیر مناسب نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے نوازشریف کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ آج بلوچستان کی قیادت نے نوازشریف سے ملاقات کی، اور عبدالمالک بلوچ نے تمام معاملات کو ان کے سامنے رکھا۔ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے نوازشریف سے کردار ادا کرنے کی درخواست کی گئی۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ نوازشریف نے ساری باتیں سن کر کہا کہ وہ وزیراعظم سے مشورہ کریں گے کیونکہ اس وقت بلوچستان میں کئی مسائل ہیں جنہیں حل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو بات چیت ہوئی ہے، وہ اس وقت تک عوامی سطح پر نہیں آنی چاہیے جب تک وقت مناسب نہ ہو۔
رانا ثنا اللہ نے بانی پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 2011 سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہمیشہ ان سے بات چیت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی ہے، لیکن ان کے خلاف ملک چھوڑنے یا خاموش رہنے کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ان کے پاس معلومات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی حالیہ ملاقات نہیں ہوئی۔ رانا ثنا اللہ نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے بانی پی ٹی آئی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا، اور بانی پی ٹی آئی ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات پر رانا ثنا اللہ کا اہم بیان سامنے آگیا
رانا ثنا اللہ نے اس بات پر زور دیا کہ 2022 میں بانی پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب ہوئے تھے، لیکن مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ سیاسی ڈائیلاگ کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت صرف اور صرف ڈائیلاگ کے ذریعے ہی چل سکتی ہے، اور ملک کے مسائل کا حل بات چیت میں ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سیاست میں ہمیشہ ایک مثبت اور باہمی مذاکرات کی راہ پر یقین رکھتی ہے، اور یہی حکمت عملی ملک کے مسائل کے حل کے لیے بہترین ہے۔