پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپنے حالیہ دورہ مردان کے دوران ایک متنازعہ بیان دیا جس پر مختلف حلقوں میں تشویش اور تنقید کی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے اپنے کارکنوں سے آئس منشیات کی روک تھام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئس منشیات کا استعمال کرنے والوں کو شوٹ کرو، اور اگر کوئی پوچھے تو کہو کہ علی امین نے گولی ماری۔
یہ بیان ایک ویڈیو میں سامنے آیا ہے جس میں وزیراعلیٰ گنڈاپور کارکنوں سے پشتو میں گفتگو کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں کارکن وزیراعلیٰ سے آئس منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کرنے کی درخواست کر رہے ہیں، جس کے جواب میں علی امین گنڈاپور نے انتہائی سخت الفاظ میں اپنی ہدایت دی۔
ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر اس بیان پر مختلف ردعمل دیکھنے کو ملے ہیں۔ بہت سے افراد نے وزیراعلیٰ کے اس سخت بیان کو غیر قانونی اور غیر اخلاقی قرار دیا ہے، جب کہ کچھ نے اسے آئس منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے مضبوط موقف کے طور پر پیش کیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ علی امین گنڈاپور نے متنازعہ بیان دیا ہو۔ گزشتہ سال بھی انہوں نے کارکنوں کو رشوت لینے والے افسر کے سر پر اینٹ مارنے کا مشورہ دیا تھا، جس پر شدید تنقید کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے معاملے پر علی امین گنڈاپور اور عاطف خان آمنے سامنے
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے اس متنازعہ بیان نے ایک بار پھر حکومت کی اخلاقی پوزیشن پر سوالات اٹھا دیے ہیں اور اس بیان پر سیاسی جماعتوں اور عوامی حلقوں کی طرف سے مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں۔ کچھ کا کہنا ہے کہ آئس منشیات جیسے سنگین مسئلے کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں، جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ اس طرح کے بیانات صرف مزید تشویش اور عدم استحکام پیدا کرتے ہیں۔