نوجوان ذیشان نہ صرف خود مشروم فارمنگ کررہےہیں بلکہ اپنے علاقے کے دیگر افراد کو بھی اس طرف راغب کرنے کی کوششیں کررہے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق نوجوان ذیشان خٹک نے کرائے کے ایک چھوٹے کمرے میں مشرو م کی کاشت شروع کرکے نہ صرف ماہانہ لاکھوں روپے کمانا شروع کردیئے ہیں بلکہ وہ دیگر نوجوانوں کو بھی اس شعبے کی طرف راغب کرنے کیلئے سرگرم ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مشروم کی کاشت عمومی طورپر مارچ اور اکتوبر کے مہینوں میں کی جاتی ہے مگرمیں نے اس کاشت کو پورا سال جاری رکھا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ زیر زمین کمرے تیار کیے ہیں جہاں درجہ حرارت 16سے19ڈگری سینٹی گریڈ تک برقرار رکھاجاتا ہے یہ طریقہ کار انہیں ماہانہ 3سے 4لاکھ روپے کا منافع فراہم کرتا ہے ۔
واضح رہے کہ ذیشان مختلف اقسام کے مشروم جیسے اویسٹر مشروم ، گولڈن بٹن مشروم پشاور کے مختلف ہوٹلوں کو 300سے 350روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرتے ہیں ، جبکہ ان کے مشروم سے تیار کردہ اچار ، پروٹین پائوڈر اور کوکیز بھی مقبول ہیں ۔