تحصیل لورہ میں غیر قانونی مائننگ اور ماحولیاتی آلودگی کے بڑھتے ہوئے مسائل کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ایبٹ آباد کی انتظامیہ نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں، جن کے تحت تین کرش پلانٹس سیل کر دیے گئے ہیں۔
اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کیپٹن (ر) ثناء اللہ خان کی خصوصی ہدایات پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ایبٹ آباد گوہر علی نے ایک ٹیم کے ہمراہ تحصیل لورہ کے کرش پلانٹس کا معائنہ کیا۔ اس ٹیم میں ڈائریکٹر انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر حویلیاں، اسسٹنٹ ڈائریکٹر انڈسٹریز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر مائنز شامل تھے۔
معائنے کے دوران انوائرمنٹ پروٹیکشن آڈیننس کی خلاف ورزی کی تصدیق ہوئی، خاص طور پر سیکشن 17 سب سیکشن 3-1 کی۔ اس کے نتیجے میں، تین کرش پلانٹس جن میں حیدر علی کرش پلانٹ، فاران کرش پلانٹ اور راک فلر کرش پلانٹ شامل تھے، فوری طور پر سیل کر دیے گئے۔
اس کارروائی کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کو روکنا اور شہریوں کو بہتر ماحول فراہم کرنا ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گوہر علی نے اس موقع پر کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی جائیں گی تاکہ ماحول کو صاف اور صحت بخش بنایا جا سکے۔
یہ بھیئ پڑھیں ایبٹ آباد میں کرش پلانٹس کی نگرانی اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر اجلاس
شہریوں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا اور توقع ظاہر کی کہ اس طرح کی مزید کارروائیاں آلودگی کی روک تھام کے لیے کی جائیں گی۔ یہ اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ ایبٹ آباد کی انتظامیہ ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے سنجیدہ ہے اور اس کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے۔
یہ بھی واضح کیا گیا کہ ان کرش پلانٹس کو دوبارہ کھولنے کے لیے متعلقہ حکام کی جانب سے قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے، اور ان کی کارکردگی کو ماحولیاتی معیار کے مطابق بنانے کی ضرورت ہوگی۔