غزہ میں اسرائیلی جارحیت، مزید 30 فلسطینی شہید، 10 ہزار افراد طبی امداد کے منتظر

غزہ میں اسرائیلی جارحیت، مزید 30 فلسطینی شہید، 10 ہزار افراد طبی امداد کے منتظر

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر تازہ حملوں کے نتیجے میں صورتحال مزید تشویشناک ہو گئی ہے، ہسپتال ذرائع کے مطابق جمعرات کی صبح سے شروع ہونے والے حملوں میں 30 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ مختلف علاقوں سے نئے حملوں اور جانی نقصان کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔

غزہ میں جاری انسانی بحران میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ نہ صرف ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے بلکہ علاج معالجے کی سہولیات کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی ہے،ہسپتالوں میں ادویات اور طبی سامان کی کمی کے باعث ہزاروں زخمی اور بیمار افراد کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیوایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے ایک بار پھر عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی محاصرے اور امدادی سامان کی بندش نے غزہ میں انسانی زندگیوں کو ناقابلِ تلافی خطرات سے دوچار کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں اس وقت 10,000 سے زائد افراد کو فوری طور پر بیرونِ ملک طبی انخلا کی ضرورت ہے جن میں شدید زخمی، بیمار بچے، بزرگ اور خواتین شامل ہیں۔

ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ اگر امداد کی فراہمی بحال نہ کی گئی اور طبی انخلا میں تاخیر ہوتی رہی، تو غزہ میں بیماریاں تیزی سے پھیل سکتی ہیں اور اموات کی شرح میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمان کا 10 اپریل کو کنونشن، 13 کو احتجاجی مظاہرہ کا اعلان

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیوایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے دنیا بھر کے ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس بحران کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

​غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 50ہزار800 سےزائد فلسطینی شہید جبکہ ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں،  اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے مطابق گزشتہ 10 روز کے دوران غزہ میں اسرائیل کے تازہ حملوں میں  322 بچے شہید اور 609 زخمی ہوئے ہیں۔

Scroll to Top