وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعمیری اور مثبت مذاکرات کرنے جا رہا ہے، امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے وزیر اعظم کی ہدایت پر ایک اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد جلد امریکا روانہ ہوگا۔
گوجرانوالہ ایکسپو 2025 کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ٹرمپ ٹیرف کے حوالے سے بھی پاکستان کی طرف سے واضح ردعمل دیا جائے گا، تاہم مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے، اگر ہم نے بجلی کی قیمتیں کم کرنی ہیں تو ہمیں پرانے پنکھوں کا استعمال ختم کرنا ہوگا، 24 کروڑ افراد کے اس ملک میں اشیاء کی طلب بہت زیادہ ہے اور ہمیں برآمدات کو فروغ دینا ہو گا، ہمیں افریقی منڈیوں تک رسائی بڑھانی ہے کیونکہ پاکستان کے پاس ایسی مصنوعات موجود ہیں جو بین الاقوامی برانڈز بننے کی صلاحیت رکھتی ہیں
معاشی استحکام پر بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کاروباری طبقے کو سہولت دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، اور تمام چیمبرز کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کا منصوبہ زیر غور ہے، انہوں نے کہا کہ “ایکسپورٹ لیڈ گروتھ” کے لیے تمام شعبوں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
بجٹ سے متعلق انہوں نے بتایا کہ اگلے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف دیا جائے گا، تاہم اس کی تفصیلات ابھی میڈیا سے شیئر نہیں کی جا رہیں بلکہ آئی ایم ایف کو پیش کی جائیں گی۔ وزیر خزانہ کے مطابق بجٹ کی تیاری کے لیے 98 فیصد تجاویز موصول ہو چکی ہیں، اور حکومت و نجی شعبہ مل کر کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کافیصلہ
انہوں نے کہا کہ یکم جولائی سے بجٹ حتمی طور پر نافذ ہوگا اور اس کے بعد اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی تاکہ عمل درآمد کے لیے زیادہ وقت میسر ہو، انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ مئی میں سٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس پالیسی کا شعبہ جلد وزارت خزانہ کے ماتحت کام شروع کر دے گا اور ایک سادہ ٹیکس فارم متعارف کرایا جائے گا تاکہ ہر شہری خود اسے بھر سکے، تاجر دوست سکیم کو ٹیکس وصولی سے نہ جوڑا جائے۔