کنونشن میں بیرسٹر سیف اور محسن نقوی بھائی بھائی اور منرل بل نامنظور کے نعرے بھی لگائے گئے جس سے ماحول مزید کشیدہ ہوگیا ۔
تفصیلات کے مطابق کنونشن میں پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر جنید اکبر ، اراکین اسمبلی شفعی جان ، خورشید خٹک ، اور صوبائی وزیر سجاد بارکوال شریک تھے ،یہ کنونشن بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے عوامی سطح پر شروع کی گئی تحریک کے سلسلے میں منعقد کیاگیا تھا، تاہم احتجاج اور بدنظمی نے اس تقریب کو پارٹی اختلافات کا منظر نامہ بنادیا ۔
ذرائع کے مطابق رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے سائوتھ ریجن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ بانی کے بغیر یو سی کا ممبر بھی نہیں بن سکتے ، ان کا کہنا تھا کہ آج جو بھی ایم پی ایز ، ایم این ایزیا صوبائی وزراہیں وہ سب بانی کے نام پر منتخب ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ اگر بانی جیل میں نہ ہوتے تو وہ کبھی صوبائی صدارت قبول نہ کرتے ، جنید اکبر نے دعویٰ کیاکہ انہیں بانی سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ، تاہم بانی نے جیل سے کارکنان اور عوام کو باہر نکالنے کا پیغام بھیجا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پارٹی میں گروپ بندی ضرور موجود ہے مگر وہ کسی کے سیاسی غلام نہیں اور چاہے کتنے ہی دھڑے کیوں نہ بن جائیں پی ٹی آئی کو فرق نہیں پڑیگا ، کیونکہ عوام بانی سے محبت کرتے ہیں
انہوں نے مزید کہاکہ پارٹی میں اگر کوئی کرپشن کریگا ،چاہے وہ کتنا ہی طاقتو ر کیوں نہ ہو وہ اسکا راستہ روکیں گے ،جب تک ان پر بانی کا اعتماد ہے وہی ہمارے وزیراعلیٰ رہیں گے ، کسی کوہٹانے یا توڑنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے ۔
آخر میں جنید اکبر نے کارکنان سے کہاکہ جو گولیوں اور جیلوں سے ڈرتے ہیں وہ گھروں میں بیٹھیں ،میدان میں صرف وہی نکلیں جو بانی کیلئے ہر قیمت چکانے کو تیار ہوں ۔