امریکی کانگریس کے وفد کی وفاقی وزیر احسن اقبال سے ملاقات، دو طرفہ تعاون پر زور

امریکی کانگریس کے وفد کی وفاقی وزیر احسن اقبال سے ملاقات، دو طرفہ تعاون پر زور

امریکی ایوان نمائندگان کے رکن جیک برگمین کی قیادت میں امریکی کانگریس کے وفد نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال سے ملاقات کی، پاکستان اور امریکا کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، تعلیمی، معاشی اور ترقیاتی شعبوں میں تعاون کے فروغ پر زور دیا گیا۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے امریکی وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات کو نئی بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ باہمی مفاد، احترام اور مشترکہ اقدار پر مبنی ایک پائیدار شراکت داری کو فروغ دیا جا سکے، انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے دہائیوں سے 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے، جس سے ملک کو کئی سماجی اور اقتصادی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو امریکی جنگوں کے اثرات، منشیات اور اسلحہ کی سمگلنگ، انتہاپسندی کے پھیلاؤ اور مسلسل مہاجرین کے دباؤ نے پاکستان کے سماجی ڈھانچے کو متاثر کیا ہے، لہٰذا وقت آ چکا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی، ماحولیات اور نوجوانوں کی ترقی جیسے شعبوں میں وسیع تر تعاون کو فروغ دیا جائے۔

احسن اقبال نے پاک امریکا نالج کوریڈور کے قیام کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اعلیٰ امریکی جامعات کے کیمپسز کے قیام کے لیے ہر ممکن حکومتی تعاون فراہم کرے گا تاکہ پاکستانی نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کی تعلیم میسر آسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاک امریکہ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا ایک مضبوط ستون ہیں اور موجودہ غیر یقینی عالمی حالات میں ایک طویل المدتی، جامع اور بھروسے پر مبنی شراکت داری وقت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا غزہ میں واٹر پلانٹس پر حملے، پانی کی شدید قلت، ماہرین نے نسل کشی کا حربہ قرار دے دیا

ملاقات میں امریکی کانگریس ارکان تھامس رچرڈ سوزی، جوناتھن ایل جیکسن اور دیگر سینئر حکام بھی شریک تھے۔ وفد نے پاکستان میں ترقی، تعلیم اور سرمایہ کاری کے مواقع کو سراہا اور نجی شعبے کی شمولیت کو کلیدی قرار دیا۔

امریکی وفد نے وفاقی وزیر احسن اقبال کی قیادت اور وژن کی تعریف کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ترقیاتی و تعلیمی روابط کو فروغ دے کر خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

Scroll to Top